ممبئی، 23/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) مہاراشٹر میں انتخابات جیسے جیسے قریب آتے جا رہے ہیں، سیاسی سرگرمیاں تیز ہوتی جا رہی ہیں۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے سینئر رہنما سنجے راؤت نے انتخابی مہم کے دوران ریاست میں بڑے پیمانے پر مالی بے قاعدگیوں کا الزام عائد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاست کے مختلف حصوں میں بھاری مقدار میں رقم کا لین دین کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد انتخابی نتائج پر اثر انداز ہونا ہے اور اقتدار حاصل کرنا ہے۔
سنجے راؤت نے دعویٰ کیا کہ حالیہ دنوں میں پونے میں دو گاڑیاں پکڑی گئی ہیں جن میں 15 کروڑ روپے موجود تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ رقم ایکناتھ شندے کے حامیوں کو فراہم کی جا رہی تھی تاکہ وہ انتخابات میں اپنی جیت کو یقینی بنا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلی قسط ہے جو ایک غدار ایم ایل اے کو پہنچائی جا رہی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 5 کروڑ روپے ادا کئے جا چکے ہیں جبکہ 10 کروڑ روپے ابھی باقی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایک فون کال کی مدد سے ایک گاڑی کو چھوڑ دیا گیا، لیکن ان کے کارکنان نے 5 کروڑ روپے ضبط کروا لیے ہیں۔ راؤت نے کہا کہ ریاست کے تقریباً 150 ارکان اسمبلی اس رقم سے مستفید ہو چکے ہیں۔
سنجے راؤت نے مزید الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ کے بنگلے سے اس معاملے کو دبانے کی کوشش کی گئی اور ان کے پاس اس کے ثبوت موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی وہ یہ ثبوت عوام کے سامنے لائیں گے تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ کون اس میں ملوث تھا۔
مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) پر بات کرتے ہوئے سنجے راؤت نے کہا کہ اتحاد میں سب کچھ ٹھیک ہے اور 288 سیٹوں کے معاملے پر بات چیت چل رہی ہے۔ انہوں نے شرد پوار اور جینت پاٹل کے ساتھ ہوئی ملاقات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ این سی پی اور شیو سینا کے درمیان محض ایک یا دو سیٹوں پر معمولی اختلاف ہے جو جلد حل ہو جائے گا۔